Advertisement

Responsive Advertisement

علم کی احمیعت/Ilm ki Ahmiyat




ایک مشہور اور معروف شخصیعت "محترمہ کارلیٹن 


فیورینہ"جو کی H.P کی CEO تھی اور اس خاتون نے  اپنےایک بیان میں کہاں کی جو H.Pکی پوری دنیا کے مینیجر کی میٹینگ تھی اور اس میں ہیں خاتون CEO تھی 26th September 2001 اور وہی دوران ۱۹/۱۱ کاواقیہ ہوا تھا اور مسلمانوں پر الجام لگایا جا رہا تھا۔ اس خاتون کا بیان انگلش میں تھی میں نے اسے ترجمہ کرنے کی کوسش کرتے ہیں۔ یہ اسپیچ  بہت جسارت کی چیز ہیں جہاں مسلمان اپنے آپکو مسلمان کہنے سے یہاں شرماں رہیں تھےجو واقیہ وہھا ہوا ۱۹/۱۱ کا ٹوین ٹاور کے بلاسٹ کے ۲ہفتے باد ایک تقریر میں دنیا سے اعیلان کیاں اور اسنے سروعات کی۔
Speech Translate Urdu
ایک جمانہ تھا ایک قوم گزری ہیں جو دنیاں میں سبسے بہترین قوم تھی(ابھی اسنے نام نہیں لیام)
ایک قوم تھی جسنےایک ایسی حکومت قیام کی جوایک برےآعظم سےدوسرےبرآعظم اور ایک پہاڑی عیلاکے سے دوسرے پہاڑی عیلاکےتک جنگلات اور تمام دیگر جمینات انکےپاس تھی
  • انکے حکومت کے اندر ہزاروں اور لاکھوں لوگ رہتےتھے

"انکی ذبان دنیاکی عالمی زبان بن گئی تھی اوربہت سےقوموں کی بیچ میں تعللق قیام کرنےکی وجع بن گئ تھی اسکی ذبان۔
"اورتیجارت ساوتھ امریکہ سےلیکر چائنیہ تک اورتمام بیچ کے علاقوں تک فیلی ہوئ تھی۔
"یہ قوم تھی جس چیزسےچلتی تھی وہ انکےخیلات تھے،

انکے انکیشاف تھے ،
انکےایجادات(invention ) تھے،

"انکے انجینیرنےایسی امارت بنائ جوزمین کےقوت کے خلاف تھے یعنی بڑی بڑی امارتے تعمیرکرتے تھے
"انھونے میتھمیٹکس اور الغوریتھم جیسے مضمون کی بنیاد ڈالی جو آگے چل کر کمپیوٹر کےبنانےمیں اور انکرمسن کی ٹیکنولعجی ایجاد ہوسکی۔
"انکے طبیب جو انسانی جسموں کو جاچتےنئےنئے اور بیماری کے
" انکےجوعلم فلکیات رکھنے والےلوگ غوت کرتے زمین،آسمان،اور تارو کے نام دیتے اور آج کے دور میں سیٹیلائت اور اسپیس کا جو ہم آج انکصاف کر رہیں ہیں
" جب دنیااس چیزپرآ چوکی تھی کی پیچلی قوموں کا علم میٹادیاجائے اس قوم نے و علم باکی رکھا اور لوگوں تک پحچایا عسایت نے سوچ لیا کی جتنی پیچھلا گریک نالج تھا و میٹادیاجائے لیکن مسلمانو نے و علم با سلامت لوگوں تک پہچایا۔
"بہت ساری چیز جو آج کی ہم دنیا میں دیکھ رہاہیے ہیں استعمال کر رہیں ہیں،یہ بہت ساری چیز اس قوم کی دین ہیں جسکےبارےمیں بات کر رہی ہوں و اسلامک ولڈ ہیں اسلامی قوم ہیں مسلمان ہیں،جسنے ۸وی صدی سے لیکر،۱۶وی صدی تک دنیاکو میسالےراہ دیکھائ۔
"اور اسکےاندر عسمانی خلیفہ، اوع شام(سیریا) اور مصر کی لائبریرئ جیسے کی "Suleman The Magnificent"بھی موجود تھے
"آگے وہ کہتی ہیں کی بہت ساری چیز جو ہمکو میلی ہیں،بھر بھی ہم انکے احسان مند نہیں ہیں۔پھر وہ کہتی ہیں کی اور Technology industries آج وجود میں نہیں ہوتی اگر مسلمان سائنٹسٹ نہ ہوتے۔
"کیوکہ اسک (IT(Information Technology سے تعلق تھا وہ HP کی CEO تھی اسنے صرف یہ بتانے کے لئے کی آج ہم اس کمپنی کی زریہ جسکا ہم فائدہ اوٹھارہیں ہیں یہ کیسی کا احسان ہیں ہم پر جس قوم نے ہمے دیاہیں وہ مسلمان تھے۔ اور پھر اس نے کھ یہ قوم تو انسانیت کے
فائدہ کےلئے آئ ہیں۔
مصنف محمد: دانش بن شکیل

एक टिप्पणी भेजें

1 टिप्पणियाँ